🌺 *صدائے دل ندائے وقت*🌺(1028)
*-اردو- زبان کی حفاظت کیجئے!!*
*ہندوستان مشترکہ تہذیب و ثقافت اور مذاہب و مسالک کا مرکز ہے، یہی وجہ ہے کہ برطانوی سامراج سے آزادی کے بعد یہاں مستقل کسی ایک ہی زبان کو فوقیت نہیں دی گئی، اگرچہ کہ ہندی کو آپسی کمیونیکیشن اور دفتری امور کیلئے ایک زبان تصو کیا گیا؛ لیکن دیگر زبانوں کی اہمیت و منزلت بھی برقرار رکھی گئی، اس کی وجہ یہ ہے کہ بھارت میں زبانیں قوموں سے زیادہ ہیں اور ان سب کی اپنی اپنی مقبولیت ہے، ان میں اردو زبان تو بہر کیف ہندوستانی زبان کہلانے کے لائق تھی، اسے ملک کی دوسری اکثریت سے خواہ جوڑا جاتا ہے؛ مگر حقیقت یہ ہے کہ اردو بھارت کی قدیم تہذیب و محبت اور آپسی خلوص و رواداری پر گواہ ہے، تو وہیں عربی، سنسکرت وغیرہ بھی قابل ذکر ہیں، ایک زمانے میں فارسی تو ملک کی سرکاری زبان ہوا کرتی تھی، لیکن ان سب کے باوجود فی الوقت ایسا ماحول بنانے کی تیاری ہے کہ تمام متحدہ وراثت کو ترک کر کے صرف دیومالائی دنیا کو ترجیح دی جائے، اکثریت لحاظ کرتے ہوئے ملک کی دیگر قوموں کو کنارے کردیا جائے، چنانچہ جدید تعلیمی پالیسی کا بھی یہی رخ واضح طور پر سامنے آتا ہے؛ کہ صرف ہندوازم اور فاشزم کو ترقی دی دی جائے، خاص طور پر اردو کو بھولی بسری زبان کر کے ملک میں موجود ایک بڑے گروہ کو دیس نکالا کردیا جائے، اور وہ اپنی پہچان سے محروم ہو کر ہندو راشٹر کی چکی میں پس جائیں، بلاشبہ اردو مشترک زبان ہے؛ تاہم مسلمانوں کیلئے اس کی اہمیت بہت زیادہ ہے، یہ بات یقینی ہے کہ اگر اردو کو کمزور کردیا گیا تو مسلمانوں کا ایک بڑا علمی و فکری ورثہ گم ہوجائے گا، ایسے میں ضرورت ہے کہ ہوش کے ناخن لیں، اس موقع پر استاذ گرامی فقیہ عصر حضرت مولانا خالد سیف اللہ صاحب رحمانی مدظلہ کی فکر انگیز تحریر قابل مطالعہ ہے، آپ رقمطراز ہیں:*
*”کسی بھی قوم کے لئے اپنی زبان کی بڑی اہمیت ہے، ہندوستان ایک کثیر لسانی ملک ہے؛اس لئے زبان کے مسئلہ پر یہاں جھگڑے بھی شروع سے ہوتے رہے ہیں، اردو زبان کا تعلق اگرچہ مذہب سے نہیں ہے؛ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ہندوستان میں پچاسی سے نوے فیصد مسلمانوں کے لئے اردو ہی رابطے کی زبان ہے، دینی مدارس میں یہی ذریعہ تعلیم ہے، مسجدوں میں زیادہ تر بیانات اسی زبان میں کیے جاتے ہیں،یہی زبان جلسوں کی رونق ہے، اردو اخبارات ہی مسلمانوں کے مسائل کی ترجمانی کرتے ہیں،اور سب سے اہم بات یہ کہ اسلامی لٹریچر کے اعتبار سے عربی کے بعد یہ سب سے دولت مند زبان ہے۔ افسوس کہ اردو نے جنگ آزادی میں اہم رول ادا کیا اور اردو شعر و ادب سے دنیا بھر میں ہندوستان کا تعارف ہوا؛ لیکن آزادی کے بعد ہی سے اس زبان کو ختم کرنے کی کوششیں جاری ہیں اور موجودہ تعلیمی پالیسی نے اس متعصبانہ کوشش کو آخری درجہ پر پہنچا دیا ہے، اگر حکومت کی یہ سازش کامیاب ہوگئی تو ہماری نئی نسل کا رشتہ اپنے ماضی سے اور عوام کا رشتہ علماء سے کٹ کر رہ جائے گا۔*
اس پس منظر میں ہمیں ایک طرف قانونی طور پر اردو کو بچانے کی کوشش کرنی چاہیے اور دوسری طرف اپنے طور پر بھی اپنی زبان کی حفاظت کا سروسامان کرنا چاہیے، اس کی بہترین مثال یہودی ہیں،جنھوں نے ہزاروں سال اقتدارسے محروم رہنے کے باوجود اپنی زبان’’عبرانی‘‘ کو محفوظ رکھا اور جب اسرائیل قائم ہوا تویہ اسرائیل کی سرکاری زبان بن گئی۔ اس سلسلے میں درج ذیل امور پر توجہ دینی چاہئے:
۱- مسلمان اپنی گھریلوزبان کے طور پر اردو ہی کا استعمال کریں؛ تاکہ نئی نسل کم سے کم بولی کی حد تک اردو زبان سے ضرور واقف رہے۔
۲- آپسی خط و کتابت میں اردو کا استعمال کریں۔
۳- اپنی دکانوں اور آفسوں وغیرہ کے سائن بورڈ میں اردو کو شامل کریں۔
۴- اپنے گھروں میں اردو اخبارات و رسائل جاری کریں اور انہیں پڑھنے کی عادت ڈالیں۔
۵- ہر بچہ کو مکتب میں یا گھر میں اردو بولنا اور لکھنا ضرور سکھائیں۔
۶- مسلمان اپنے زیر انتظام تعلیمی اداروں میں – چاہے اس کا میڈیم انگلش ہو – بطور ایک زبان کے اردو پڑھائیں۔
۷- اردو کتابیں خریدیں، اپنے گھروں میں لاکر رکھیں اور اردو کتابیں خرید کر پڑھنے کی عادت ڈالیں۔
۸- اردو زبان میں تقریر، تحریر، بیت بازی،حمد، نعت اور غزل کے مقابلے رکھوائیں اور اس پر انعام دیں۔
*اگر ہم یہ اور اس طرح کی تدبیروں پر عمل کریں تو ہم خود اپنی کوششوں سے اپنی زبان کو زندہ رکھ سکتے ہیں اور اپنی نسلوں کا رشتہ اسلامی لٹریچر کی وسیع دنیا کے ساتھ استوار کر سکتے ہیں، مگر اس کے ساتھ ساتھ اس بات کی بھی شدید ضرورت ہے کہ ہندی اور مقامی زبانوں میں منتخب اسلامی لٹریچر کو تیزی سے منتقل کیا جائے، فارسی زبان کوئی اسلامی زبان نہیں ہے، یہ آتش پرستوں کی زبان تھی؛ لیکن جب مسلمان اس خطہ میں پہنچے تو انہوں نے اِس زبان پر اتنی محنت کی کہ یہ مسلمانوں کی زبان بن گئی، یہاں تک کہ آج مسلمان شعراء اور مصنفین کے بغیر فارسی زبان و ادب کا تصور نہیں کیا جاسکتا، اس پر توجہ کی بہت شدید ضرورت ہے؛ تاکہ ہمارے جو بچے اردو نہیں پڑھ سکتے، وہ دین سے نا واقف نہ رہیں، اور اس لئے بھی کہ ہم تمام قوموں کی مشترک زبان ہی کے ذریعہ برادران وطن تک پہنچ سکتے ہیں اور ان تک اسلام کا پیغام پہنچا سکتے ہیں۔” (شمع فروزاں- ٤/٩/٢٠٢٠)*
✍ *محمد صابر حسین ندوی*
Mshusainnadwi@gmail.com
7987972043
06/09/2020
اردو زبان کی حفاظت کیجئے
حالیہ پوسٹ
- حروف نداءحروف نداء ۔ یا٬ اَیا٬ ھیا٬ اَیْ٬ وہمزہ مفتوحہ٬ یہ حروف منادی مفرد معارفہ کو علامت رفع پر مبنی کرتا ہے٬ یہاں مفرد سے مراد جو مضاف یا مشابہ مضاف … Read more
- لاۓ نفی جنسلاۓ نفی جنس٬ اکثر اپنے اسم کو نصب اور خبر کو رفع دیتا ہے٬ جیسے لَا کتابَ رجلٍ جیدٌ٬لاۓ نفی جنس کے اپنے اسم میں عمل کے اعتبار سے چار … Read more
- وہ حروف جو فعل میں عمل کرتے ہیںوہ حروف جو فعل میں عمل کرتے ہیں اسکی دو قسمیں ہیں٬1 حروف ناصبہ ۔ اَنْ، لَنْ، كَيْ، اِذَنْ، یہ حروف فعل مضارع نصب دیتا ہے اور اگر اسکے اخیر … Read more
- اصطلاحاتاصطلاح: وہ لفظ ہے جس کا کوئی خاص معنی کسی علم یا فن وغیرہ کے ماہرین نے یا کسی جماعت نے مقرر کر لیا ہو۔ حرکت ایک زبر ایک زیر … Read more
- جمع مذکر سالم کا اعراب | عشروں اور اسکے اخوات کا اعراب | الو کا اعراب حالت رفع میں واؤ اور حالات نصب وجر میں یا ماقبل مکسور ہوتا ہےاس سبق میں ہم ان اسموں کا تذکرہ کریں گے جن کا اعراب حرکت کے ساتھ نہیں بلکہ حروف کے ساتھ آتا ہے حالت رفع میں واؤ اور حالت نصب … Read more
- تثنیہ اور مشابہ تثنیہ کا اعراباس سبق میں ہم ان اسموں کا تذکرہ کریں گے جن کا اعراب حالت رفع میں الف اور حالات نصب وجر میں یا ماقبل مفتوح ہوتا ہے۔ وہ اسم جو … Read more
- حروف جرحروف جر کی تعریف: حروفِ جر وہ حروف ہے جو صرف اسم میں داخل ہوتے ہیں۔ فعل یا معنی فعل کا اسم کے ساتھ تعلق قائم کرنے کے لئے بالفاظ … Read more
- وہ اسم جو حالت رفع میں ضمہ، حالت نصب میں فتحہ، اور حالت جر میں کسرہ کے ساتھ آتا ہےاس سبق میں ہم ان اسموں کا تذکرہ کریں گے جو ضمہ، فتحہ اور کسرہ ان تینوں اعراب کو قبول کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، یعنی حالت رفع میں ضمہ، … Read more
- تصویرو کے ساتھ عربی الفاظ💒= كنيسة🕌= مسجد🕋= كعبة🛤= شريط القطار🛣= طريق⌚=ساعة📱📲= هاتف💻= لاب توب⌨= كيبورد 🖥= كمبيوتر🖨= برينتر 🖱=موس 💽💿📀= سي دي أو اسطوانة📼= كاست📷📸📹🎥📽= كاميرا☎= تليفون 📺=تليفزيون 📻= راديو🧭=بوصلة⏰= منبة 📡= طبق دش🔋=بطارية🔌=فيشة … Read more
- نحوی اصطلاحاتاصطلاح: وہ لفظ جو اپنے اصلی معنی کے بجاۓ کسی خاص معنی میں استعمال ہوتا ہو، خواہ وہ معنی کسی علم یا فن وغیرہ کے ماہرین نے مقرر کیا ہو … Read more
- میگا اسٹوریج: اپنی فائلوں کو کلاڈ اسٹوریج میں محفوظ رکھنے کا بہترین مقاماپنی فائلوں کو کلاڈ اسٹوریج میں محفوظ رکھنے کا بہترین مقام ❞میگا اسٹوریج❝✍ ابو صارم میگا کلاڈ اسٹوریج کے مفت اکاؤنٹ میں اکاؤنٹ بنانے اور ای میل ویریفائی ہونے کے … Read more
- جھار کھنڈ پٹرول سبسڈی اسکیم کے لئے اپلائی کیسے کریںجھارکھنڈ پیٹرول سبسڈی اسکیم | جھارکھنڈ پٹرول سبسڈی یوجنا| پٹرول سبسڈی اسکیم آن لائن رجسٹریشن | ایک لیٹر پٹرول میں 25 روپئے سبسڈی ملیں گے آج کے اس ٹٹوریل میں ہم جھارکھنڈ … Read more
Leave a Reply