آہ! غم کاپہاڑٹوٹ گیا

. مفتی صدیق احمد بن مفتی شفیق الرحمن قاسمی جوگواڑ،نوساری،گجرات (الھند) جیسےہی صبح نیندسےبیدارہوا، بےنظیرمحدث وصدرالمدرسین دارالعلوم دیوبند حضرت مولانامفتی سعیداحمدصاحب پالنپوری کی وفات کی خبر دیکھی کہ25 رمضان المبارک،1441ھج مطابق19 مئی 2020ء بروز منگل بوقت چاشت *آپ اس دارفانی سےداربقاکی طرف کوچ کرگئے؛مجھ پرسکتہ ساطاری ہوگیا،میری زباں خاموش دل ساکت ساہوگیا،غموں کاپہاڑٹوٹ گیا؛ چونکہ آپ سےمجھےقلبی لگاؤتھا،کوشش کےباوجودباقاعدہ طورپرشرف تلمّذ طےکرنےکاموقع میسرنہ ہوسکا،البتہ ایک سبق میں شرکت ہوئ تھی فالحمدللہ علی ذلک؛سنتےہی میں خیالات کی دنیامیں چلاگیااوراس بات پرغورکرنےلگاکہ:بخاری شریف کےآخری سبق کےموقع پرجوبات آپ کی زبان سےنکلی تھی "اب جواللہ چاہےگاوہی ہوگا"آیایہ جملہ اسی کی طرف مشیرتھا؟گویااللہ نےچاہ لیا،اورآپ داغ مفارقت دےگئے؛ اناللہ واناالیہ راجعون اللہم اغفرلہ وارحمہ وسکنہ فی الجنةواجعل قبرہ روضةمن ریاض الجنة ـ آمین ـ آپ کامیاب استاذ،فقیہ النفس، فکرنانوتوی کےحامل،باکمال مصنف،عظیم محقق اوراچھےخطیب تھے،نہی عن المنکرمیں بھی آپکوامتیازی خصوصیت حاصل تھی ـ آپ جیسی جامع الکمالات والاوصاف شخصیت کااچانک ایسےسنگین حالات میں روپوش ہوجانا،جبکہ امت کو قدم قدم پرآپکی رہنمائ کی ضرورت تھی واقعی امت کےلیے ایک عظیم خسارہ ہےاورایسا خلاہےجسکی بھرپائ کادوردورتک امکان نظرنہیں آرہاہے ـ ہرطرف غم کےبادل چھائےہوئےہیں،ہرایک خودتعزیت کامستحق نظرآرہاہے،علمی حلقوں میں توغم کاماحول چھایاہواہےہی، ساتھ ہی دیگرحلقےبھی اس سےخالی نہیں نظرآرہےہیں؛ چونکہ آپ جہاں علمی حلقوں کوتوشہ فراہم کرتےتھےوہیں شب وروز کےبیانات اورفتاوی وتصنیف وتالیف کےذریعےایک جم غفیرکی پیاس بجھاتےرہتےتھے ـ میں آپ کے صاحبزادگان و جمیع اہل خانہ اور رشتے داروں سمیت تمام وابستگان بالخصوص دارالعلوم دیوبندکےمؤقرمہتمم صاحب اور ان کے تلامذہ کی خدمت میں تعزیت پیش کرتاہوں ساتھ ہی صبرجمیل پراجرعظیم کی امیدرکھتاہوں ـ الحمدللہ ایصال ثواب کااہتمام ہوا،ساتھ ہی قارئین سےبھی ایصال ثواب کی درخواست ہےـ اللہ تبارک وتعالی آپکی خدمات جلیلہ کوشرف قبولیت سےمالامال کرےآپ کی بال بال مغفرت فرمائے،کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے،اورامت کوآپکانعم البدل عطافرمائے ـ آمین صدیق احمد بن مفتی شفیق الرحمن قاسمی جوگواڑ،نوساری،گجرات (الھند)

تبصرہ کریں

تبصرے

ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔