اسلحہ پر زکوۃ

*پیام شریعت*

_*☪ ٢٦شعبان المعظم١٤٤١ھ*_

_*???? 21 اپریل2020*_

???? بروز۔ *منگل*

???? *مسئلہ* ????

✒ اسلحہ پر زکاۃ۔

???? اگر اسلحہ تجارت کے لیے ہو اور تنہا یا دیگر قابلِ زکاۃ اموال کے ساتھ اس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر یا اس سے زیادہ ہو، اور قرض نہ ہو، یا قرض ہو تو اسے منہا کرنے کے بعد بھی نصاب کے بقدر مالِ زکاۃ باقی رہے تو اس پر سالانہ زکاۃ واجب ہوگی، ورنہ نہیں۔

واللہ اعلم بالصواب۔

(مستفاد: فتاوی بنوریہ

???? الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 348):"كانوا يعني: الصحابة يعطون من الزكاة لمن يملك عشرة آلاف درهم من السلاح والفرس والدار والخدم، وهذا؛ لأن هذه الأشياء من الحوائج اللازمة التي لا بد للإنسان منها ????

حدیث النبیﷺ۔۔۔وَعَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «يُحْشَرُ النَّاسُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ حُفَاةً عُرَاةً غُرْلًا» . قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ الرِّجَالُ وَالنِّسَاءُ جَمِيعًا يَنْظُرُ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ؟ فَقَالَ: «يَا عَائِشَةُ الْأَمْرُ أَشَدُّ مِنْ أَنْ يَنْظُرَ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ» . مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ

حضرت عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں ، میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا :’’ لوگ روزِ قیامت ننگے پاؤں ، ننگے بدن اور بلا ختنہ اٹھائے جائیں گے ۔‘‘ میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! مرد اور عورتیں اکٹھے ہوں گے ، وہ ایک دوسرے کو دیکھیں گے ؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا :’’ عائشہ ! وہ (قیامت کا) معاملہ اس سے بہت سنگین ہو گا کہ وہ ایک دوسرے کو دیکھیں ۔‘‘ متفق علیہ ۔

أوکماقال النبی ﷺ۔

(مشکوةشریف حدیث نمبر 5536)

ناقل✍ہدایت اللہ قاسمی

خادم مدرسہ رشیدیہ ڈنگرا،گیا،بہار

HIDAYATULLAH

TEACHER MADARSA RASHIDIA DANGRA GAYA BIHAR INDIA

نــــوٹ:دیگر مسائل کی جانکاری کے لئے رابطہ بھی کرسکتے ہیں

Whatsapp.NO

6206649711

????????????????????????????????????????????????

تبصرہ کریں

تبصرے

ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔