الکوحل ملی اسپرے کے ساتھ نماز کا حکم

*⚖سوال و جواب⚖*

*مسئلہ نمبر 1143*

(کتاب الصلاۃ جدید مسائل)

*الکوحل ملی اسپرے کے ساتھ نماز کا حکم*

*سوال:* بعض سرکاری آفیسوں میں داخل ہونے کے وقت ہاتہوں میں اسپرے دیجاتی ہے. جسمیں %90 الکوحل ہوتا ہے. کیا اسکے ساتھ نماز پڑھی جا سکتی ہے؟( فھیم الدین

سلچر. آسام)

*بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم*

*الجواب وباللہ التوفیق*

جدید تحقیقات سے معلوم ہوا کہ پرفیوم، عطریات، سیناٹائزر اور اسپرے وغیرہ میں جو الکوحل ڈالی جاتی ہے وہ نہایت ہلکے درجے کی ہوتی ہے اور وہ عموما کھجور اور انگور کے علاوہ دیگر پھل پھول اور پودوں سے کشید کی جاتی ہے؛ اسی لئے اس میں نشہ نہیں ھوتا ھے یا ہوتا ہے تو بہت معمولی؛ چنانچہ وہ الکوحل ناپاک نہیں ہوتی ہے؛ اس لئے ایسے الکوحل سے بنی اشیاء استعمال کی جاسکتی ہیں، مذکورہ بالا صورت میں بھی اس اسپرے کے ساتھ نماز پڑھی جاسکتی ہے(١)۔ فقط والسلام واللہ اعلم بالصواب۔

*????والدليل على ما قلنا????*

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " الْخَمْرُ مِنْ هَاتَيْنِ الشَّجَرَتَيْنِ ؛ النَّخْلَةِ، وَالْعِنَبَةِ ". (صحيح مسلم رقم الحديث ١٩٨٥ كِتَابٌ : الْأَشْرِبَةُ | بَابٌ : بَيَانُ أَنَّ جَمِيعَ مَا يُنْبَذُ مِمَّا يُتَّخَذُ مِنَ النَّخْلِ وَالْعِنَبِ يُسَمَّى خَمْرًا)

الخمر هي التي ماء التمر و الزبيب إذا غلى و اشتد وقذف بالزبد كذا في الهداية. (قواعد الفقه ص ١٧٢ الرسالة الرابعة)

ﺃﻣﺎ اﻟﺨﻤﺮ ﻓﻬﻮ اﺳﻢ ﻟﻠﻨﻲء ﻣﻦ ﻣﺎء اﻟﻌﻨﺐ ﺇﺫا ﻏﻠﻰ ﻭاﺷﺘﺪ ﻭﻗﺬﻑ ﺑﺎﻟﺰﺑﺪ، ﻭﻫﺬا ﻋﻨﺪ ﺃﺑﻲ ﺣﻨﻴﻔﺔ ﻋﻠﻴﻪ اﻟﺮﺣﻤﺔ ﻭﻋﻨﺪ ﺃﺑﻲ ﻳﻮﺳﻒ ﻭﻣﺤﻤﺪ ﻋﻠﻴﻬﻤﺎ اﻟﺮﺣﻤﺔ ﻣﺎء اﻟﻌﻨﺐ ﺇﺫا ﻏﻠﻰ ﻭاﺷﺘﺪ ﻓﻘﺪ ﺻﺎﺭ ﺧﻤﺮا ﻭﺗﺮﺗﺐ ﻋﻠﻴﻪ ﺃﺣﻜﺎﻡ اﻟﺨﻤﺮ ﻗﺬﻑ ﺑﺎﻟﺰﺑﺪ ﺃﻭ ﻟﻢ ﻳﻘﺬﻑ ﺑﻪ (بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع ١١٢/٥ كتاب الاشربة)

(ﻭﻣﻨﻬﺎ) ﺃﻧﻬﺎ ﻧﺠﺴﺔ ﻏﻠﻴﻈﺔ ﺣﺘﻰ ﻟﻮ ﺃﺻﺎﺏ ﺛﻮﺑﺎ ﺃﻛﺜﺮ ﻣﻦ ﻗﺪﺭ اﻟﺪﺭﻫﻢ ﻳﻤﻨﻊ ﺟﻮاﺯ اﻟﺼﻼﺓ ﻷﻥ اﻟﻠﻪ ﺗﺒﺎﺭﻙ ﻭﺗﻌﺎﻟﻰ ﺳﻤﺎﻫﺎ ﺭﺟﺴﺎ ﻓﻲ ﻛﺘﺎﺑﻪ اﻟﻜﺮﻳﻢ ﺑﻘﻮﻟﻪ {ﺭﺟﺲ ﻣﻦ ﻋﻤﻞ اﻟﺸﻴﻄﺎﻥ ﻓﺎﺟﺘﻨﺒﻮﻩ (بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع ١١٣/٥ كتاب الاشربة)

و بهذا يتبين حكم الكحول المسكرة التي عمت بها البلوى اليوم.... فإنها إن اتخذت من العنب أو التمر فلا سبيل إلى حلتها و إن اتخذت من غيرهما فالأمر فيها سهل على مذهب أبي حنيفة ولا يحرم استعمالها للتداوي أو لأغراض مباحة ما لم تبلغ حد الاسكار..... و إن معظم الكحول التي تستعمل اليوم في الأدوية و العطور لا تتخذ من العنب أو التمر. (تكملة فتح الملهم ٦٠٨/٣)

*كتبه العبد محمد زبير الندوي*

دار الافتاء و التحقیق بہرائچ یوپی انڈیا

مورخہ 12/9/1441

رابطہ 9029189288

*دینی مسائل عام کرنا ثواب جاریہ ہے*

تبصرہ کریں

تبصرے

ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔