*سوال:* بعض سرکاری آفیسوں میں داخل ہونے کے وقت ہاتہوں میں اسپرے دیجاتی ہے. جسمیں %90 الکوحل ہوتا ہے. کیا اسکے ساتھ نماز پڑھی جا سکتی ہے؟( فھیم الدین
سلچر. آسام)
*بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم*
*الجواب وباللہ التوفیق*
جدید تحقیقات سے معلوم ہوا کہ پرفیوم، عطریات، سیناٹائزر اور اسپرے وغیرہ میں جو الکوحل ڈالی جاتی ہے وہ نہایت ہلکے درجے کی ہوتی ہے اور وہ عموما کھجور اور انگور کے علاوہ دیگر پھل پھول اور پودوں سے کشید کی جاتی ہے؛ اسی لئے اس میں نشہ نہیں ھوتا ھے یا ہوتا ہے تو بہت معمولی؛ چنانچہ وہ الکوحل ناپاک نہیں ہوتی ہے؛ اس لئے ایسے الکوحل سے بنی اشیاء استعمال کی جاسکتی ہیں، مذکورہ بالا صورت میں بھی اس اسپرے کے ساتھ نماز پڑھی جاسکتی ہے(١)۔ فقط والسلام واللہ اعلم بالصواب۔
و بهذا يتبين حكم الكحول المسكرة التي عمت بها البلوى اليوم.... فإنها إن اتخذت من العنب أو التمر فلا سبيل إلى حلتها و إن اتخذت من غيرهما فالأمر فيها سهل على مذهب أبي حنيفة ولا يحرم استعمالها للتداوي أو لأغراض مباحة ما لم تبلغ حد الاسكار..... و إن معظم الكحول التي تستعمل اليوم في الأدوية و العطور لا تتخذ من العنب أو التمر. (تكملة فتح الملهم ٦٠٨/٣)