ایسے شخص کا جمعہ پڑھانا جو خطبہ میں شریک نہیں تھا

*⚖سوال و جواب⚖*

*مسئلہ نمبر 1123*

(کتاب الصلاۃ باب الجمعہ)

*ایسے شخص کا جمعہ پڑھانا جو خطبہ میں شریک نہیں تھا*

*سوال:* کیا ایسا شخص جمعہ پڑھا سکتا ہے جو خطبہ میں شریک نہیں تھا، یعنی خطبہ ختم ہونے کے بعد وہ پہنچا مگر امام نے آگے بڑھا دیا۔ (عبداللہ بہرائچ یوپی)

*بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم*

*الجواب وباللہ التوفیق*

خطبہ جمعہ نماز جمعہ کی شرائط میں سے ہے؛ اسی لیے نماز جمعہ پڑھانے والے کے لئے ضروری ہے کہ وہ یا تو خود خطبہ دے اور یہی افضل و مستحب ہے، یا کم از کم خطبہ میں شریک رہے، اگر خطبہ میں شریک نہیں ہوتا ہے تو اس کے لیے نماز پڑھانا صحیح نہیں ہے فتاوی سراجیہ میں اس مسئلہ سے متعلق صریح جزئیہ موجود ہے(١)۔ فقط والسلام واللہ اعلم بالصواب۔

*????والدليل على ما قلنا????*

(١) إذا خطب فأمر من لم يشهد الخطية أن يصلي بهم لم يجز (الفتاوى السراجية ص ١٠٦)

*كتبه العبد محمد زبير الندوي*

دار الافتاء و التحقیق بہرائچ یوپی انڈیا

مورخہ 21/8/1441

رابطہ 9029189288

*دینی مسائل عام کرنا ثواب جاریہ ہے*

تبصرہ کریں

تبصرے

ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔