ایک عجیب و غریب آدمی کی ایک بادشاہ اور ایک فقیر سے ملاقات

????حضرت وہب بن منبہ رح کہتے ہیں کہ ایک بادشاہ تھا جس کا ارادہ اپنی مملکت کی زمین کی سیر کا اور حال دیکھنے کا ہوا۔ اس کے لیے شاہانہ جوڑا منگایا۔ایک جوڑا لایا گیا وہ پسند نہ آیا، دوسرا منگایا گیا۔ غرض بار بار رد کے بعد نہایت پسندیدہ جوڑا پہن کر سواری منگائی گئی ۔ایک عمدہ گھوڑا لایا گیا وہ پسند نہ آیا۔ اس کو واپس کر کے دوسرا تیسرا منگایا۔جب وہ بہی پسند نہ آیا تو سب گھوڑے سامنے لائے گئے ۔ ان میں سے بہترین گھوڑا پسند کر کے سوار ہوا ۔ شیطان مردود نے اس وقت اور بھی نخوت ناک میں پھونک دی ۔ نہایت تکبر سے سوار ہوا، حشم خدم فوج پیادہ ساتھ چلے، مگر بڑائی اور تکبر سے بادشاہ ان کی طرف دیکھنا بھی گوارا نہ کرتا تھا ۔
راستہ میں چلتے چلتے ایک شخص نہایت خستہ حال پرانے کپڑوں میں ملا۔ اس نے سلام کیا بادشاہ نے التفات بھی نہ کیا۔ اس خستہ حال نےگھوڑے کی لگام پکڑ لی ۔ بادشاہ نے اس کو ڈانٹا کہ لگام چھوڑ، اتنی بڑی جرأت کرتا ہے ۔ اس نے کہا: مجھے تجھ سے ایک کام ہے ۔ بادشاہ نے کہا: اچھا صبر کر ۔ جب میں سواری سے اتروں گا اس وقت کہہ لینا ۔ اس نے کہا:نہی ابھی کہنا ہے، اور یہ کہہ کر زبردستی لگام چھین لی ۔ بادشاہ نے کہا: کہہ ۔ اس نے کہا: بہت ضروری بات ہے کان میں کہنی ہے ۔ بادشاہ نے کان اس کے قریب کردیا ۔ اس نے کہا: میں ملک الموت ہوں تیری جان لینا ہے ۔ یہ سن کر بادشاہ کا چہرہ فق ہوگیا اور زبان لڑکھڑا گئی ۔ پھر کہنے لگا اچھا مجھے اتنی مہلت دے دے کہ میں گھر جاکر کچھ اپنے سامان نظم کروں ۔ گھر والوں سے ملاقات کروں ۔ فرشتہ نے کہا: بلکل مہلت نہیں ہے ۔ اب تم اپنے گھر کو اور سامان کو کبھی نہیں دیکھ سکے گا۔ یہ کہہ کر اس کی روح قبض کرلی، وہ گھوڑے پر سے لکڑی کی طرح نیچے گرگیا ۔????
????اس کے بعد وہ فرشتہ ملک الموت ایک نیک مسلمان کے پاس گیا کہ وہ بھی کہیں سفر پر جارہاتھا۔ اس کو جاکر سلام کیا، اس نے وعلیکم السلام کہا۔ اس نے کہا: بہت اچھا کیا آئے ۔ بڑا مبارک ہے ایسے شخص کا آنا جس کا فراق بہت طویل ہوگیا تھا ۔ مجھ سے تو جتنے آدمی دور ہیں ان میں کسی سے بھی ملاقات کا اتنا شوق نہ تھا جتنا تمہاری ملاقات کا تھا ۔ فرشتہ نے کہا کہ تم جس کام کے لیے گھر سے نکلے ہو اس کو جلدی پورا کرلو۔ اس نے کہا: مجھے اللہ تعالیٰ سے ملنے سے زیادہ محبوب کوئی بھی کام نہی ہے ۔ فرشتے نے کہا کہ تم جس حالت میں مرنا پسند کروگے میں اسی حالت میں جان قبض کرونگا ۔ اس نے کہا: تمہیں اس کا اختیار ہے؟ فرشتے نے کہا مجھے یہی حکم دیا گیا ہے کہ تمہاری خوشی کا اتباع کروں ۔ اس شخص نے کہا اچھا میں وضو کر کے نماز پڑھتا ہوں اور جب میں سجدہ میں جاؤں تو میری روح قبض کر لینا ۔ چناچہ اس نے نماز شروع کی اور سجدہ میں اس کی روح قبض کرلی گئ ۔????
=========================
????????(فضائل صدقات)????????

تبصرہ کریں

تبصرے

ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔