???? *تاریخ* ????
_*☪ ١٤شعبان المعظم١٤٤١ھ*_
_*???? 9 اپریل2020*_
???? بروز۔ *جمعرات*
???? *مسٸلہ* ????
✒ سب برات کی چندبدعات و رسومات۔
???? شب برأت میں انفرادی طور پر دعا، استغفار، تلاوت، نماز کا اہتمام کرنا، ۱۵/ شعبان کو روزہ رکھنا، کبھی کبھار قبرستان چلے جانا روایات سے ثابت ہے، لیکن اس دن حلوہ پکانا، پٹاخا چھڑانا، قبرستان میں چراغاں کرنا، قبروں پر اگربتی موم بتی جلانا، مسجدوں میں جمع ہونے کا اہتمام کرنا وغیرہ رسوم بدعت ہیں ۔۔
۔واللہ اعلم بالصواب۔
(مستفاد: فتاوی دارالعلوم دیوبند
???? عن عائشة قالت: کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کلما کان لیلتہا من رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یخرج من آخر اللیل إلی البقیع فیقول․․․ (مشکاة المصابیح: ۱۵۴، باب زیارة القبور) ویکرہ الاجتماع علی إحیاء لیلة من ہذہ اللیالي المتقدم ذکرہا في المساجد وغیرہا؛ لأنہ لم یفعلہ النبي علیہ السلام ولا الصحابة رضي اللہ عنہم (فتح الباري: ۲/۳۳۸)تنقیح الفتاوی الحامدیہ جلدنمبر۲صفحہ نمبر٣٦٧ ????
حدیث النبیﷺ۔۔وَعَن عَائِشَة قَالَتْ فِي بَيْعَةِ النِّسَاءِ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَمْتَحِنُهُنَّ بِهَذِهِ الْآيَة: (يَا أيُّها النبيُّ صلى الله عَلَيْهِ وَسلم إِذا جاءكَ المؤمناتُ يبايِعنَكَ)
فَمَنْ أَقَرَّتْ بِهَذَا الشَّرْطِ مِنْهُنَّ قَالَ لَهَا: «قَدْ بَايَعْتُكِ» كَلَامًا يُكَلِّمُهَا بِهِ وَاللَّهِ مَا مَسَّتْ يَدُهُ يَدَ امْرَأَةٍ قَطُّ فِي الْمُبَايَعَةِ
حضرت عائشہ ؓ نے خواتین کی بیعت کے بارے میں فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس آیت کے مطابق اس کا امتحان لیا کرتے تھے :’’ اے نبی ! جب مومن عورتیں آپ کے پاس آئیں اور اس بات پر آپ سے بیعت کریں .....‘‘ تو ان میں سے جو اِن شرائط کی پابندی کا اقرار کر لیتی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسے فرماتے :’’ میں نے تم سے بیعت لے لی ۔‘‘ آپ ان سے بیعت فقط زبانی طور پر لیتے ۔ اللہ کی قسم ! بیعت کرتے وقت آپ کا ہاتھ کبھی کسی عورت کے ہاتھ سے نہیں لگا ۔متفق علیہ ۔
أوکماقال النبی ﷺ۔
(مشکوةشریف حدیث نمبر ٤٠٤٥ )
ناقل✍ہدایت اللہ قاسمی
خادم مدرسہ رشیدیہ ڈنگرا،گیا،بہار
HIDAYATULLAH
TEACHER MADARSA RASHIDIA DANGRA GAYA BIHAR INDIA
نــــوٹ:دیگر مسائل کی جانکاری کے لئے رابطہ بھی کرسکتے ہیں
Whatsapp.NO
6206649711
????????????????????????????????????????????????