صدقہ کے بکرے صدقہ دینے والوں کی صراحۃً یا دلالۃً اجازت کے بغیر فروخت کرنا جائز نہیں، اور معلوم ہونے کی صورت میں ایسے بکرے لینا بھی درست نہیں ہے، اور اگر صدقہ دینے والوں کی طرف سے اجازت ہوتی ہو کہ بکرے فروخت کرکے پیسے ضروریات میں استعمال کیے جاسکتےتو ان کو فروخت کرنا اور اس کا خریدنا بھی جائز ہے۔واللہ اعلم بالصواب۔ (مستفاد: فتاوی بنوریہ ???? *(کفایت المفتی 7/293، کتاب الوقف)*???? ???? *حدیث النبیﷺ* وَعَن جَابر قَالَ: كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَلَمَّا قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ قَالَ لِي: «ادْخُلِ الْمَسْجِدَ فَصَلِّ فِيهِ رَكْعَتَيْنِ» . رَوَاهُ البُخَارِيّ حضرت جابر ؓ بیان کرتے ہیں ، میں ایک سفر میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھا ، جب ہم مدینہ پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے فرمایا :’’ مسجد میں جا کر دو رکعتیں پڑھو ۔‘‘ رواہ البخاری ۔ أوکماقال النبی ﷺ۔ مشکوةشریف ناقل✍ہدایت اللہ قاسمی خادم مدرسہ رشیدیہ ڈنگرا،گیا،بہار HIDAYATULLAH TEACHER MADARSA RASHIDIA DANGRA GAYA BIHAR INDIA نــــوٹ:دیگر مسائل کی جانکاری کے لئے رابطہ بھی کرسکتے ہیں CONTACT NO 6206649711 ????????????????????????????????????????????????
ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔