عرب امارات، بحرین اور اسرائیل معاہدے کا منظر

???? *صدائے دل ندائے وقت*????(1040)
*عرب امارات، بحرین اور اسرائیل معاہدے کا منظر -*

*بتاريخ ١٥/ستمبر ٢٠٢٠ء کو عرب امارات، بحرین اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے پر وائٹ ہاؤس میں سرپرست اعلیٰ صدرِ امریکہ جناب ڈونالد ٹرمپ کی ثالثی میں دستخط کئے گئے، وہاں پر موجود دونوں عربی نمائندے تہذیب مغرب اور عشق امریکہ سے چور نظر آتے تھے، الجزیرہ نے مکمل رپورٹنگ کرتے ہوئے ان کے جسموں اور چہروں کے خدو خال تک نمایاں کر کے دکھلایا، یہ تقریب اندرون وائٹ ہاؤس کے بجائے خارجی حصے میں رکھی گئی، بنجامن نتن یاہو اور صدر امریکہ ہشاش بشاش اور ترو تازہ تھے، ایسا لگتا تھا کہ صلیبی جنگیں اپنے انتہا کو پہنچ رہی ہیں؛ لیکن اس دفع کوئی صلاح الدین ایوبی نہیں بلکہ صہیونی و صلیبی لابیاں پورے آب و تاب اور جشن فتح کے ساتھ بیت المقدس میں قدم بقدم داخل ہورہی ہیں، ان کا پرچم بلند ہے، زمانے میں ان کا ڈنکا بج رہا ہے اور ببانگ دہل ہر ایک کو روندتے ہوئے، سینوں کو کچلتے ہوئے علم گاڑ رہے ہیں، اگرچہ وہ ہاتھوں میں ہتھیار، نیزے، بھالے، خنجر اور تلوار نہیں رکھتے، یہ بھی حق ہے کہ نیوکلیئر ٹیکنالوجی، ایٹمی توانائی کا بھی استعمال نہیں کیا گیا؛ اس کے باوجود قلم و کاپی بغل میں دبائے معصوموں کو مقتل میں قتل کرتے ہوئے آگے بڑھتے جاتے ہیں، یہ دستاویزات پر دستخط کررہے ہیں، نب کاغذات پر روشنائی بکھیر رہے ہیں، مگر اس سیاہی کے ساتھ خونی رنگ کھلتا ہوا نظر آرہا ہے، فلسطین، غزہ اور بیت المقدس کی بے حرمتی کا جواز اور اس کے جوار میں یہودیت کی ٹولی کو بسانے کا خواب ساتھ ہی ساتھ دجالی طاقتوں کیلئے راہ ہموار ہوتی دکھائی پڑتی ہے.*
*کالے رنگ کے کورٹ میں ملبوس یہ وہ ظالم و جابر اور قہار معلوم ہوتے تھے جن سے چنگیز خان بھی پناہ مانگے، پوری رومی سلطنت اور ان کا قانون جبر فیل ہوجائے، لبوں پر مسکراہٹ ہے، جو بتاتی تھی کہ شہداء کا خون ان کے سامنے بیکار ہے، وہ فلسطینی عوام کی نیندیں حرام کر کے ان کے لبوں سے مسکان چھین کر مغربیت کی نظر کرنا چاہتے ہیں، آہ __ نتن یاہو کا قاتلانہ ہنسنا جو صاف صاف بتاتا تھا؛ کہ وہ تنہا پورے عرب کو بلکہ کہہ سکتے ہیں کہ پوری اسلامی دنیا کو رسوا کر کے مزاق اڑا رہا ہے، وہ کہہ رہا ہے کہ دیکھو! عمر (رضی اللہ عنہ) اور صلاح الدین ایوبی کے جاں نشینوں ہم تمہاری گردنوں پر پیر رکھ کر تم سے تمہارا وقار چھین رہے ہیں، تمہارے بازو کاٹ رہے ہیں، تم سے تمہارے بھائیوں کو بھڑا کر خونی محفل سجا رہے ہیں، امن کا نام لیکر تمہیں بے وقوف بنارہے ہیں، ایک منسوخ نظام اور معطل تورات کو برتری دیتے ہوئے قرآنی قوم کو چیلینج کر رہے ہیں، تمہاری مائیں، بہنیں اور بیٹیاں سبھی ہمارے قلم کی نوک پر ہیں، یہ دستخط ان ہی کی عزتوں کو تار تار کرنے اور پوری مسلم برادری کی ردائے عصمت کو چاک کر دینے کے درپے ہے، اگر آپ نے اس منظر کو دیکھا ہو??ا تو یہ بھی پایا ہوگا؛ کہ وہیں ان کے مابین تشریف فرما عالی وقار صدر امریکہ نتن یاہو کی تائید کر رہے ہیں، وہ کہہ رہے ہیں کہ صہیونی و صلیبی لڑ چکے، تلواریں جوب چمکا چکے، وہ قصہ ماضی تھا؛ لیکن اب مشترک دشمن کی ہوا اکھاڑنا ہے، انہیں زمین دوز کرنا ہے، ان کو مٹی میں ملا دینا ہے، ان کے سروں پر خاک ڈالنی ہے، انہیں غریب الدیار کرنا ہے، لوٹ کھسوٹ کر یتیم اور بے یار و مددگار کرنا ہے، نتن یاہو آگے بڑھو، قلم چلاؤ اور ان کے مقدر کو گرد آلود کردو __!!*
*اس تاریخی لمحہ کو قید کرنے کیلئے دنیا کی مشہور ترین نیوز ایجنسیاں موجود تھیں، بالخصوص ان میں مغربی اور صہیونی نواز ذرائع ابلاغ کی اکثریت تھی، ان سب نیوز ایجنسیوں نے خوب جشن منایا، ان کی کاوشیں دیکھنے کے قابل تھیں، افراد تفری اور جوش و خروش دیدنی تھی، معاہدے کی میز کے ارد گرد میڈیا کا جماوڑا دیکھ کر بھی لگتا تھا؛ کہ اب کچھ ایسا ہونے والا ہے جس سے تاریخ پلٹ جائے گی، مشرق وسطی کے شیر پنجرے میں (یہ بات الگ ہے کہ وہ پہلے ہی سے مغربی فکر کی قید و بند میں مبتلا ہیں) قید ہوجائیں گے، اور خزانوں سے مالا مال اور اسلام و اسلامیت کے مراکز پر انگلیاں رکھ دی جائیں گی، پھر سلامتی کے نام پر پورے خطہ کو کھلونا بنا لیا جائے گا، بازیچہ اطفال سمجھ کر ہر کوئی کھیلنے گا، بے حرمتی کرے گا، اسے نوچ نوچ کر کھائے گا، چنانچہ غالباً اس واقعہ کے بعد ایک خبر یہ بھی آئی کہ اسرائیلی عدالت نے یہودی افراد کو فلسطینی گھرانے کے ساتھ ظلم و زیادتی کرنے پر مجرم گردانا ہے، بعض عربی پوسٹس پر بہت مثبت تبصرے دیکھنے کو ملے؛ حالانکہ اس سے ایک ادنی بھی سمجھ سکتا ہے کہ یہ مچھلی کو دانہ ڈالنے کے مثل ہے، تاکہ ساری مچھلیاں اکٹھی ہوجائیں، پھر صیاد ان سب کا شکار کرلے اور جب وہ شکار ہوجائیں تو پتلی گلی کی راہ تلاش کرلیں، یہی وجہ ہے کہ اب بیانات میں بھی یہودیوں کے ساتھ حسن سلوک کی تلقینات یاد آنے لگی ہیں، مگر جزیرہ عرب سے یہودیوں کو نکال دینے کی بات یاد نہیں آتی، انہیں اپنا دوست نہ بنانے کی وصیت سمجھ نہیں آتی؛ بہرحال ان ہی خوش فہمیوں کے درمیان پھر سے اسرائیل نے غزہ پر بمباری شروع کردی ہے، شعلیں پھٹ رہے ہیں، لوگوں کو جھلستا ہوا دیکھا جاسکتا ہے، سیٹلائٹ سے لی گئی تصویریں ایسی ہیں جو روح کو بے چین کردیتی ہیں، واقعی یہی تو امن ہے- مبارک ہو - عرب تم نے کامیابی پائی، اپنا حقیقی حلیف پالیا، اب ان کے ساتھ انجام کو بھی تیار ہوجاؤ __!!*

✍ *محمد صابر حسین ندوی*
Mshusainnadwi@gmail.com
7987972043
18/09/2020

تبصرہ کریں

تبصرے

ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔