???? ???? *قسط نمبر 4*???? ????
???? کتاب: علم اور علماءکرام کی عظمت
*واعظ: * ???????????? *شیخ العرب والعجم عارف باللہ مجدد زمانہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ علیہ خانقاہ امدادیہ اشرفیہ،گلشن اقبال کراچی*
_*عمامہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا اِزالہ*_
ایک غیر عالم شخص نے حضرت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ سے پوچھا کہ آپ عمامہ کیوں نہیں باندھتے؟ اگر عالم ہوتا تو ایسی بات نہ کرتا ،کیوں کہ عمامہ باندھنے سے متعلق یہ باتیں مشہور ہیں کہ عمامہ باندھ کر نماز پڑھنے سے پچیس گنا زیادہ ثواب ملتا ہے اور جمعہ کے دن عمامہ باندھ کر جمعہ پڑھانے سے ستّر گنا زیادہ ثواب ملتا ہے، مگر محدثِ عظیم ملّا علی قاری رحمۃ اﷲ علیہ اپنی کتاب ’’موضوعاتِ کبیر‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ذٰلِکَ کُلُّہٗ بَاطِلٌ مَوْضُوْعٌ یعنی یہ باطل اور گھڑی ہوئی باتیں ہیں۔ لہٰذا تھوڑے سے علم میں جو لوگ اُلجھ جاتے ہیں تو ان کو اس معاملے میں جرأت نہیں کرنی چاہیے، بلکہ کتابوں سے اور بڑے علماء سے رجوع کریں۔ ان کے پاس دماغ تو ضرور ہے مگر دماغ میں گرمی ہے۔ جس زمانے میں لوگ کسی غیرواجب عمل کو واجب سمجھنے لگیں تو اس عمل کا ترک واجب ہوجاتا ہے۔ میں نے بڑے بڑے علماء و مشایخ کو خود کہتے ہوئے سنا ہے کہ بخاری شریف کی حدیث ہے کہ صحابہ نے ٹوپی سے بھی نمازیں پڑھی ہیں۔ اگر عمامہ باندھ لیا جائے تو اچھا ہے، لیکن اس کو واجب سمجھ لینا جائز نہیں۔ میں ایک دفعہ ڈھاکہ گیا تو دیکھا کہ مسجد میں منبر پر ایک عمامہ رکھا ہوا ہے، اس پر بے شمارمکھیاں بیٹھی ہوئی تھیں اور بہت سارے داغ تھے، اتنے میں امام نماز پڑھانے آیا، اس نے وہ عمامہ باندھا اور نماز پڑھائی، نماز پڑھا کر عمامہ واپس منبر پر رکھ کر چلے گئے۔محض مقتدیوں کے ڈر کی وجہ سے عمامہ باندھ کر نماز پڑھائی۔ بعض مسجدوں میں مقتدی غالب ہیں، جہالت کا غلبہ ہے، امام بےچارے کے ناک میں دم کیے ہوئے رہتے ہیں، لیکن کسی صحیح عالم امام سے رابطہ ہوجائے تو صحیح مسئلہ معلوم ہوجائے گا۔ تو اس مسجد میں یہ سلسلہ ماشاء اﷲ میری ایک ہی تقریر سے ختم ہوگیا۔ میں نے ان سے کہا کہ عمامہ کبھی باندھو اور کبھی نہ باندھو تاکہ امت اس کو واجب نہ سمجھنے لگے۔ تو حکیم الامت رحمۃ اﷲ علیہ نے اس شخص سے فرمایا کہ میں تفسیر بیان القرآن لکھتا ہوں اور اس وجہ سے مجھے بہت مطالعہ کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے میرا دماغ گرم رہتا ہے، اس لیے مجھے عمامہ باندھنے کا تحمل نہیں ہوتا۔ پھر حضرت نے اس شخص سے ایک سوال کیا کہ تم مجھے اتنی تاکید سے عمامہ کے بارے میں کہتے ہو، تو میں تم سے کہتا ہوں کہ تم لنگی کیوں نہیں باندھتے ہو جبکہ لنگی بھی تو سنت ہے؟ تو وہ کہنے لگا کہ لنگی کھل جاتی ہے اور میں ننگا ہوجاتا ہوں۔
⤵️ *جاری ہے*
???? *احقر محمد زکریا اچلپوری الحسینی عفااللہ تعالی عنہ*
☜ اسے خوب شیئر کیجیے
حق ہیں جی حق ہیں علمائے دیوبند حق ہیں فیس بوک گروپ ٹیلگرام چینل کی لنک
ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔