قربانی کا معنی و مفہوم اور مختصر تاریخ قسط نمبر 3

بســــــــــــــم الله الرحمن الرحيم

{قربانی کا معنی و مفہوم اور مختصر تاریخ} {کل 6 قسطیں ہیں ! قسط نمبر 3}

از قلم ✒..... حضرت مفتی رفیق احمد صاحب

⭐️اس آیت میں بھی قربانی ہی کا ذکر ہے ہر قوم میں نسک اور قربانی رکھی گئی جس کا بنیادی مقصد خالق کائنات کی یاد اس کے احکام کی بجا آوری اس جذ بے کے ساتھ کہ یہ سب کچھ اللہ کی عطا اور دین ہے یہاں بھی انسان کی قلبی کیفیت کا ایسا انقلاب مقصود ہے کہ وہ مال و متاع کو اپنا نہ سمجھے بلکہ دل و جان سے اس عقیدے کی مشق کرے کہ حق تعالیٰ ہی اس کا حقیقی مالک ہے، گویا قربانی کا عمل فتنہ مال سے حفاظت کا درس دیتا ہے !

آیت : وَلِکُلِّ اُمَّةٍ جَعَلْنَا مَنْسَکًا لِّیَذْکُرُوا اسْمَ اللہِ عَلٰی مَا رَزَقَھُمْ مِّنْ بَھِیْمَةِ الْاَنْعَامِ ترجمہ : اور ہم نے ہر امت کے لیے اس غرض سے قربانی کرنا مقرر کیا تھا کہ وہ ان چوپایوں کی قسم کے مخصوص جانوروں کو قربان کرتے وقت اللہ کا نام لیا کریں جو اللہ نے ان کو عطا کیے تھے !

⭐️قربانی احادیث مبارکہ کی روشنی میں !

حدیث شریف کا مہفوم ہے : عن عائشة رضی اللہ عنھا قالت : قال رسول اللہ ﷺ ما عمل ابن آدم من عمل یومالنحر احب الی اللہ من اھراق الدم وانہ اتی یوم القیامة بقرونھا واشعارھا وظلافھا وان الدم لیقع من اللہ بمکان قبل ان یقع بالارض فطیبوا بھا نفسا ترجمہ : حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ ابن آدم ! انسان نے قربانی کے دن کوئی ایسا عمل نہیں کیا جو اللہ کے نزدِیک خون بہانے یعنی قربانی کرنے سے زیادہ پسندیدہ ہو اور قیامت کے دن وہ ذبح کیا ہوا جانور اپنے سینگوں ، بالوں اور کھروں کے ساتھ آئے گا اور قربانی کا خون زمین پر گرنے سے پہلے اللہ تعالیٰ کے ہاں قبول ہو جاتا ہے، لہٰذا تم اس کی وجہ سے قربانی کر کے اپنے دلوں کو خوش کرو !

حدیث شریف کا مہفوم ہے : عن زید بن ارقم رضی اللہ عنہ قال : قال أصحاب رسول اللہ : یا رسول اللہ ﷺ ! ما ھذہ الأضاحی؟ قال : سنة أبیکم إبراھیمؑ ، قالوا : فما لنا فیھا یا رسول اللہ ﷺ ؟ قال : بکل شعرة حسنة، قالوا : فالصوف؟ یا رسول اللہ ﷺ ! قال : بکل شعرة من الصوف حسنة ترجمہ : حضرت زید بن ارقمؓ راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے صحابہ رضی اللہ عنہ نے دریافت کیا کہ یا رسول اللہ ﷺ ! یہ قربانی کیا ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تمہارے باپ ابراہیمؑ کا طریقہ یعنی ان کی سنت ہے، صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ پھر اس میں ہمارے لیے کیا اجر و ثواب ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا جانور کے ہر بال کے بدلے ایک نیکی انہوں نے عرض کیا کہ دنبہ وغیرہ اگر ذبح کریں تو ان کی اون میں کیا ثواب ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ اون کے ہر بال کے بدلے ایک نیکی !

حدیث شریف کا مہفوم ہے : عن ابن عباس رضی اللہ عنہ قال : قال رسول اللہ ﷺ فی یوم اضحی : ما عمل آدمی فی ھذا الیوم افضل من دم یھراق إلا أن یکون رحماً توصل ترجمہ : حضرت ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے عید الاضحیٰ کے دن ارشاد فرمایا آج کے دن کسی آدمی نے خون بہانے سے زیادہ افضل عمل نہیں کیا، ہاں ! اگر کسی رشتہ دار کے ساتھ حسن سلوک اس سے بڑھ کر ہو تو ہو !

????????نوٹ: پہلی سے آخری قسط تک کے حوالے جات!

۱)المائدہ : ۱۸۳) ۲)تفسیر ابن کثیر ۲/۵۱۸، مکتبہ فاروقیہ پشاور) ۳)الحج : ۳۶۔۳۷) ۴)الحج : ۳۲) ۵)آل عمران : ۳۸۱) ۶)المائدة : ۲۷) ۷)انعام : ۱۶۲) ۸)البقرة : ۱۹۶) ۹)احکام القرآن : ۳/۳۶) ۱۰)ابن کثیر، ۶/۵۵۶، مکتبہ فاروقیہ پشاور) ۱۱)الحج : ۸۳) ۱۲)الحج : ۳۴) ۱۳)مشکوٰة المصابیح) ۱۴)مشکوٰة : ۱۲۹) ۱۵)الترغیب والترہیب : ۲/۷۷۲) ۱۶)الترغیب والترہیب : ۲/۲۷۷۔۲۷۸) ۱۷)ایضاً : ۲۷۸) ۱۸)ایضاً) ۱۹)ایضاً) ۲۰)ایضاً) ۲۱)حجة اللہ البالغة : ۲/۱۰۰) ۲۲)سنت حضرت خلیل ،قاری طیب صاحب ص : ۹) ۲۳)ایضاً، ص : ۱۶) ۲۴)حجة اللہ البالغة، ابواب الحج : ۲)

=======>????بحوالہ: رسالہ ماہنامہ دارالعلوم???? ➖➖➖➖➖ جاری ہیں ????احناف اسلامک سروس???? https://telegram.me/Ahnafislamicservices

تبصرہ کریں

تبصرے

ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔