قربانی کا معنی و مفہوم اور مختصر تاریخ قسط نمبر 4

بســــــــــــــم الله الرحمن الرحيم

{قربانی کا معنی و مفہوم اور مختصر تاریخ} {کل 6 قسطیں ہیں ! قسط نمبر 4}

از قلم ✒..... حضرت مفتی رفیق احمد صاحب

حدیث شریف کا مہفوم ہے : عن أبی سعید رضی اللہ عنہ قال : قال رسول اللہ ﷺ یا فاطمة ! قومی إلی أضحیتک فاشھدیھا، فإن لک بأول قطرة تقطر من دمھا أن یغفرلک ما سلف من ذنوبک․قالت : یا رسول اللہ ﷺ ! ألنا خاصة أھلَ البیت أو لنا وللمسلمین؟ قال: بل لنا وللمسلمین ترجمہ : حضرت ابو سعیدؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنی بیٹی حضرت سیدہ فاطمہؓ سے فرمایا اے فاطمہ ! اُٹھو اور اپنی قربانی کے پاس رہو یعنی اپنی قربانی کے ذبح ہوتے وقت قریب موجود رہو کیونکہ اس کے خون کا پہلا قطرہ زمین پر گرنے کے ساتھ ہی تمہارے پچھلے تمام گناہ معاف ہو جائیں گے حضرت فاطمہؓ نے عرض کیا اللہ کے رسول ﷺ ! یہ فضیلت ہم اہل بیت کے ساتھ مخصوص ہے یا عام مسلمانوں کے لیے بھی ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا ہمارے لیے بھی ہے اور تمام مسلمانوں کے لیے بھی !

حدیث شریف کا مہفوم ہے : عن علی رضی اللہ عنہ أن رسول اللہ ﷺ قال : یا فاطمة ! قومی فاشھدی ضحیتک، فإن لک بأول قطرة تقطر من دمھا مغفرة لکل ذنب، ما انہ یجاء بلحمھا ودمھا توضع فی میزانک سبعین ضعفا۔ قال ابو سعید : یا رسول اللہ ﷺ ! ھذا لآل محمد خاصة، فانھم اھل لما خصوا بہ من الخیر، و للمسلمین عامة؟ قال: لآل محمد خاصة، وللمسلمین عامة ترجمہ : حضرت علیؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت فاطمہؓ سے فرمایا اے فاطمہ ! اُٹھو اور اپنی قربانی کے پاس ذبح کے وقت موجود رہو اس لیے کہ اس کے خون کا پہلا قطرہ گرنے کے ساتھ ہی تمہارے تمام گناہ معاف ہو جائیں گے یہ قربانی کا جانور قیامت کے دن اپنے گوشت اور خون کے ساتھ لایا جائے گا اور تمہارے ترازو میں ستر گنا زیادہ کر کے رکھا جائے گا حضرت ابوسعیدؓ نے عرض کیا اللہ کے رسول ﷺ ! یہ فضیلت خاندان نبوت کے ساتھ خاص ہے جو کسی بھی خیر کے ساتھ مخصوص ہونے کے حق دار ہیں یا تمام مسلمانوں کے لیے ہے؟ فرمایا یہ فضیلت آل محمد کے لیے خصوصاً اور عموماً تمام مسلمانوں کے لیے بھی ہے !

حدیث شریف کا مہفوم ہے : عن علی رضی اللہ عنہ النبی ﷺ قال : یا أیھا الناس ! ضحوا واحتسبوا بدمائھا، فان الدم وإن وقع فی الأرض، فإنہ یقع فی حرز اللہ عز وجل ترجمہ : حضرت علیؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اے لوگو ! تم قربانی کرو اور ان قربانیوں کے خون پر اجر و ثواب کی امید رکھو اس لیے کہ ان کا خون اگرچہ زمین پر گرتا ہے لیکن وہ اللہ کے حفظ و امان میں چلا جاتا ہے !

حدیث شریف کا مہفوم ہے : عن ابن عباس رضی اللہ عنہ قال : قال رسول اللہ ﷺ ما انفقت الورق فی شییٴٍ حب إلی اللہ من نحر ینحر فی یوم عید ترجمہ : حضرت ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا چاندی یا کوئی بھی مال کسی ایسی چیز میں خرچ نہیں کیا گیا جو اللہ کے نزدیک اس اونٹ سے پسندیدہ ہو جو عید کے دن ذبح کیا گیا !

حدیث شریف کا مہفوم ہے : عن ابی ھریرة رضی اللہ عنہ قال : قال رسول اللہ ﷺ من وجد سعة لان یضحی فلم یضح، فلایحضر مصلانا ترجمہ : حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص قربانی کرنے کی گنجائش رکھتا ہو پھر بھی قربانی نہ کرے تو وہ ہماری عیدگاہ میں نہ آئے !

حدیث شریف کا مہفوم ہے : عن حسین بن علی رضی اللہ عنہ قال : قال رسول اللہ ﷺ من ضحی طیبة نفسہ محتسباً لاضحیتہ کانت لہ حجاباً من النار ترجمہ : حضرت حسین بن علیؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص خوش دلی کے ساتھ اجر و ثواب کی امید رکھتے ہوئے قربانی کرے گا تو وہ اس کے لیے جہنم کی آگ سے رکاوٹ بن جائے گی !

????????نوٹ: پہلی سے آخری قسط تک کے حوالے جات!

۱)المائدہ : ۱۸۳) ۲)تفسیر ابن کثیر ۲/۵۱۸، مکتبہ فاروقیہ پشاور) ۳)الحج : ۳۶۔۳۷) ۴)الحج : ۳۲) ۵)آل عمران : ۳۸۱) ۶)المائدة : ۲۷) ۷)انعام : ۱۶۲) ۸)البقرة : ۱۹۶) ۹)احکام القرآن : ۳/۳۶) ۱۰)ابن کثیر، ۶/۵۵۶، مکتبہ فاروقیہ پشاور) ۱۱)الحج : ۸۳) ۱۲)الحج : ۳۴) ۱۳)مشکوٰة المصابیح) ۱۴)مشکوٰة : ۱۲۹) ۱۵)الترغیب والترہیب : ۲/۷۷۲) ۱۶)الترغیب والترہیب : ۲/۲۷۷۔۲۷۸) ۱۷)ایضاً : ۲۷۸) ۱۸)ایضاً) ۱۹)ایضاً) ۲۰)ایضاً) ۲۱)حجة اللہ البالغة : ۲/۱۰۰) ۲۲)سنت حضرت خلیل ،قاری طیب صاحب ص : ۹) ۲۳)ایضاً، ص : ۱۶) ۲۴)حجة اللہ البالغة، ابواب الحج : ۲)

=======>????بحوالہ: رسالہ ماہنامہ دارالعلوم???? ➖➖➖➖➖ جاری ہیں ????احناف اسلامک سروس???? https://telegram.me/Ahnafislamicservices

تبصرہ کریں

تبصرے

ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔