قرب قیامت میں بوڑھے بچے کی پیدائش کی حقیقت

*⚖سوال و جواب⚖*

*مسئلہ نمبر 1105*

(کتاب العقائد باب العلم)

*قرب قیامت میں بوڑھے بچے کی پیدائش کی حقیقت*

*سوال:* آج کل ایک بات بہت پھیل رہی ہیکہ حدیث میں ہیکہ قیامت کے قریب ایک بوڑھا بچہ پیدا ہوگا اور وہ بات کریگا، اس کی حقیقت کیا ہے؟ کیا اس بارے میں کوئی حدیث موجود ہے؟ اگر ہے تو برائے کرم ارسال فرمائیں۔ (وحید حیدر آباد)

*بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم*

*الجواب وباللہ التوفیق*

قیامت سے قریب بوڑھے بچے کا پیدا ہونا اور لوگوں سے بات چیت کرنا ذخیرۂ احادیث کی کسی بھی روایت سے ثابت نہیں ہے؛ بلکہ وہ کتابیں جو علامات قیامت کے موضوع پر بطور خاص لکھی گئی ہیں ان میں بھی کہیں اس قسم کی روایت نہیں ہے، میں سمجھتا ہوں اس قسم کی بات عوام میں غالباً غلط فہمی اور کم علمی کی وجہ سے پھیل گیی ہے، قرآن مجید میں قیامت کی ہولناکی بتانے کے لئے یہ تعبیر استعمال کی گیی ہے "فَكَیۡفَ تَتَّقُونَ إِن كَفَرۡتُمۡ یَوۡمࣰا یَجۡعَلُ ٱلۡوِلۡدَ ٰ⁠نَ شِیبًا" (المزمل ١٧) کہ اس دن بچے بوڑھے ہوجائیں گے، غالباً اسی کو لوگوں نے یہ سمجھ لیا کہ بچے بوڑھے پیدا ہونگے؛ حالانکہ ایسا سمجھنا قطعا غلط ہے بچوں کا بوڑھا پیدا ہونا اور بات کرنا اور قیامت کی سختی کی وجہ سے بچّوں کا بوڑھا ہوجانا دونوں الگ الگ باتیں ہیں(١)۔

بعض لوگ اس سلسلے میں یہ حوالہ بھی دینے لگتے ہیں کہ فلاں علاقے میں ایک بچہ پیدا ہوا ہے جو بوڑھوں کی طرح ہے، تو اس کا سائنسی جواب یہ ہے کہ اصل میں اس قسم کے بچے پروگیریا (Progeria) نامی بیماری کا شکار ہوتے ہیں۔ یہ ایک جلدی اور جنیاتی بیماری ہے۔ اس بیماری کے شکار بہت کم بچے ہوتے ہیں لیکن دنیا بھر میں اس کی مثالیں موجود ہیں پروگیریا کی تفصیل کے لیے دلیل کے ضمن میں دی گئی لنک ملاحظہ فرمائیں(٢)۔

*????والدليل على ما قلنا????*

(١) فَكَیۡفَ تَتَّقُونَ إِن كَفَرۡتُمۡ یَوۡمࣰا یَجۡعَلُ ٱلۡوِلۡدَ ٰ⁠نَ شِیبًا (المزمل ١٧)

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَرَأَ: ﴿يَوْمًا يَجْعَلُ الْوِلْدَانَ شِيبًا﴾ قَالَ: "ذَلِكَ يَوْمُ الْقِيَامَةِ، وَذَلِكَ يَوْمَ يَقُولُ اللَّهُ لِآدَمَ: قُمْ فَابْعَثْ مِنْ ذُرِّيَّتِكَ بَعَثًا إِلَى النَّارِ. (تفسير القرآن العظيم — ابن كثير المزمل ١٧)

(٢) پروگیریا کی تفصیل سے متعلق دیکھیے: https://en.m.wikipedia.org/wiki/Progeria#cite_note-6

*كتبه العبد محمد زبير الندوي* دار الافتاء و التحقیق مدرسہ ہدایت العلوم بہرائچ یوپی انڈیا مورخہ 3/8/1441 رابطہ 9029189288

*دینی مسائل عام کرنا ثواب جاریہ ہے*

تبصرہ کریں

تبصرے

ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔