میسج کے ذریعہ کسی کے اخلاق اور مزاج کا پتہ کیسے لگائیں

مفتی محمد سفیان القاسمی .................................

کون آدمی کیا سوچتا ہے اس کے ذہن و دماغ میں کیا خیال آتا ہے اس کی عادت کیسی ہے اس کا اخلاق و کردار کیسا ہے اس کا مبلغ علم کیا ہے اس کی سوچ کی سطح کیا ہے؟

ان باتوں کا پتہ لگانے کے لئے ظاہر ہے اس آدمی کے ساتھ طویل مدت تک رہنے کی ضرورت ہے

لیکن ایک علم ہے جس کا نام ہے علم نفسیات. اس کے ذریعہ کسی کے اوصاف کمالات اور اخلاق و عادات کا پتہ جلد ہی لگ جاتا ہے

اس علم میں آدمی کے ظاہری ڈھانچے ، شکل و صورت، لباس، بات چیت اور اس کی ترجیحات کو دیکھا جاتا ہے اور اس سے ہی اندازہ ہوجاتا ہے کہ وہ کن خوبیوں اور خامیوں کا حامل ہے

آج کل موبائل کے دور میں ایسا ہوتا ہے کہ ہم نے بہت سے لوگوں کو دیکھا نہیں ہے مگر ان سے ہم کلام ہونے کا واسطہ پڑتا ہے یا دیکھا ہے پھر بھی ان کی سوچ اور خیال کی نوعیت کیا ہے اس کا جاننا ضروری ہوتا ہے ایسے میں کس طرح پتہ لگائیں

یہ بہت آسان ہے بس آپ کو یہ دیکھنا ہے کہ وہ میسیج کس طرح کا بھیجتا ہے اور کس طرح کا میسج پسند کرتا ہے اس کی دلچسپی کس طرح کے میسیج میں زیادہ رہتی ہے اس سے آپ اس کی ذہنیت اور صلاحیت کا پتہ لگا سکتے ہیں

چنانچہ ہر آدمی کی نظر سے طرح طرح کے میسیج واٹس آپ فیس بک اور دیگر سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ پر گزرتے ہیں مگر وہ ان میں سے اسی میسج کو پسند کرتا ہے اور اسی میسج کو وہ فارورڈ کر تا ہے جس سے اس کو دلچسپی ہوتی ہے

کیونکہ جہاں سیاسی دینی تعلیمی علمی وادبی تفریحی اصلاحی کھیل کود شعر و شاعری ہر طرح کے میسج ہوں وہاں سے کسی ایک طرح کے میسیج کا انتخاب کر نا یوں ہی نہیں ہوتا بلکہ جس کے ذہن میں جیسا خانہ بنا ہوتا ہے وہ اسی حساب سے میسیج کو چنتا اور پسند کرتا ہے

اسی سے آدمی کی دلچسپی، صلاحیت اور ذہنیت کا پتہ لگ جاتا ہے

اگر کسی کو کھیل سے دلچسپی ہوگی تو وہ اکثر کھیل کے میسج کو پسند اور فارورڈ کر ےگا اگر کسی کو سیاست سے دلچسپی ہے تو ہمیشہ سیاسی خبروں کو پسند اور فارورڈ کر ےگا اگر کسی کوشعر سے دلچسپی ہے تو شعر، اورادب سے دلچسپی ہے تو ادبی مضامین کو پسند اور فارورڈ کر ےگا. جس کا مزاج دینی ہے وہ دینی میسج کو زیادہ دیکھے گا اور دوسرے کو سینڈ کرےگا

الغرض جس کا مزاج جیسا ہوتا ہے جہاں اس کے منہ سے نکلنے والے الفاظ ان کے مزاج کا پتہ دیتے ہیں ٹھیک اسی طرح میسج بھیجنے والوں کے میسج ان کے مزاج کا پتہ دیتے ہیں آپ میسج بھیجنے والوں کے میسج سے ان کی دلچسپی، ذہنیت، ذہانت، صلاحیت، فکر و سوچ کی سطح اور مبلغ علم کا پتہ لگا سکتے ہیں

اور ایسابھی کر سکتے ہیں کہ اپنی خامیوں کو میسج کے ذریعہ ظاہر ہونے سے روک سکتے ہیں

لہذا کوئی بھی میسج بھیجنے سے پہلے سو بار سوچ لیں کہ اس سے آپ کی شبیہ کیسی بنے گی کہیں ایسا نہ ہو کہ جہاں کوئی میسج آیا اور اس کو صحیح سے دیکھے اور سوچے بغیر بھیج دیا اس سے آپ کی ساکھ متاثر ہوگی اور گناہ والے میسیج بھیجنے سے گناہ الگ ہوگا

تبصرہ کریں

تبصرے

ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔