میگی، چاوٴمین اور اس طرح کی دیگر چیزوں کےکھانےاورخریدفروخت کاحکم

میگی، چاوٴمین اور اس طرح کی دیگر چیزوں کے بارے میں ا فواہیں ہیں کہ ان میں حرام چیزیں (مثلاً خنزیر کی چربی) ملائی جاتی ہیں؛ لیکن چوں کہ اصل اشیاء میں اباحت ہے؛ اس لیے جب تک شرعی ثبوت سے یہ ثابت نہ ہوجائے کہ ان میں حرام چیز کی آمیزش کی گئی ہے، نیز یہ بھی ثابت نہ ہو جائے کہ ملانے کے بعد کسی بھی مرحلے میں ”انقلابِ ماہیت“ کا تحقق نہیں ہوا، تب تک از روئے فتویٰ نہ توان اشیاء کے حرام ہونے کا حکم ہوگا؛اورنہ ہی انکی خرید فروخت حرام ہو گی باقی اگر کوئی شخص اپنی ذاتی تحقیق ومعلومات کی بنیاد پر ان اشیاء کو کھانے اور ان کی خریدوفروخت سے احتراز کرے تو یہ بہتر ہے، اور تقوی کی بات ہے۔واللہ اعلم بالصواب۔ (مستفاد: فتاوی دارالعلوم دیوبند الأصل في الأشیاء الإباحة (قواعد الفقہ ص: ۵۹، ط: دار الکتاب) وفي الحدیث النبوي: دع ما یریبک إلی ما لا یریبک ناقل✍ہدایت اللہ قاسمی خادم مدرسہ رشیدیہ ڈنگرا،گیا،بہار HIDAYATULLAH TEACHER MADARSA RASHIDIA DANGRA GAYA BIHAR INDIA نــــوٹ:دیگر مسائل کی جانکاری کے لئے رابطہ بھی کرسکتے ہیں CONTACT NO 6206649711 ????????????????????????????????????????????????

تبصرہ کریں

تبصرے

ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔