*⚖️سوال وجواب⚖️*
????️مسئلہ نمبر 1334????️
*ٹائٹل ڈیڈ میں سود کی رقم کا حکم*
سوال: ایک صاحب کو اپنی پراپرٹی کی ٹائٹل ڈیڈ (Title Deed) بنوانا ھے جو کہ آج کے دور میں ضروری بھی ہے تو اسکے بنوانے میں جو رقم لگے گی کیا اس میں انٹرسٹ کی رقم خرچ کی جاسکتی ہے۔اگر کی جاسکتی ہے تو ایک شخص اگلے مھینے انٹرسٹ کی رقم آنے والی ہے اور وہ کتنی رقم آنے والی ہے وہ متعین ہے تو کیا ایسی صورت میں اپنے پاس موجود رقم ٹائٹل ڈیڈ کے کام میں خرچ کر کے بعد میں آنے والی انٹرسٹ کی رقم لے سکتے ہیں۔ یا اپنے پاس موجود نہ ہو تو کسی سے قرض لے کر استعمال کرکے انٹرسٹ کی رقم قرض میں ادا کرسکتے ہیں؟ (بندہ خدا، ممبئی)
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب و باللہ التوفیق
ٹائٹل ڈیڈ کو حکومت نے اس لیے ضروری قرار دیا ہے کہ ارضیات میں بکثرت دھوکہ، فراڈ اور گھوٹالے ہورہے ہیں جس سے لوگوں کو زبردست نقصان ہورہاہے، نیز قیمتوں کے اتار چڑھاؤ میں اس کی وجہ سے بہت فرق پڑ رہا ہے؛ اس لیے ٹائٹل ڈیڈ کو ضروری کردیا گیا ہے، اس کو بنوانے میں جو اخراجات آتے ہیں ان میں سے کچھ حصہ حکومت کو کچھ وکیل اور دلال کو اور کچھ دیگر حضرات کو بھی جاتا ہے، گویا رقم مختلف لوگوں میں تقسیم ہوجاتی ہے، نیز ٹائیٹل ڈیڈ بنوانا کوئی ناجائز کام نہیں ہے بلکہ ضروری اور جائز چیز ہے؛ اس لیے سود کی رقم اس میں لگانا درست نہیں ہے(١)۔ فقط والسلام واللہ اعلم بالصواب۔
*????والدليل على ما قلنا????*
(١) وَأَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا ۚ (البقرة 275)
"عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: «لَعَنَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اٰكِلَ الرِّبَا، وَمُؤْكِلَهُ، وَكَاتِبَهُ، وَشَاهِدَيْهِ»، وَقَالَ: «هُمْ سَوَاءٌ»".(3/1219، کتاب المساقات،دار احیاء التراث ، بیروت)
الحاصل انه أن علم أرباب الأموال وجب رده عليهم والا فإن علم عين الحرام لايحل له ويتصدق بنية صاحبه (رد المحتار على الدر المختار 223/7 كتاب البيوع زكريا)
من اكتسب مالا بغير حق.... يجب عليه رده على مالكه. (بذل المجهود لحل أبي داود ٢٥٩/١ كتاب الطهارة)
*كتبه العبد محمد زبير الندوي*
دار الافتاء و التحقیق بہرائچ یوپی انڈیا
مورخہ 6/4/1442
رابطہ 9029189288
*دینی مسائل عام کرنا ثواب جاریہ ہے*
ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔