کرونا اور لاک ڈاؤن کے پس منظر میں نفلی قربانی افضل ہے یا نفلی صدقہ
از قلم: محمد زبیر ندوی
دار الافتاء و التحقیق بہرائچ یوپی انڈیا
رابطہ: 9029189288
نفلی قربانی کرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام سے ثابت ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی پوری امت کو قربانی کے ثواب میں شریک کرنے کے لئے نفلی قربانی کی ہے، اس لیے نفلی قربانی کر سکتے ہیں؛ لیکن غریبوں اور حاجت مندوں کی ضروریات کے پیش نظر اگر نفلی قربانی کے بجائے صدقات و خیرات کریں اور غریبوں کی مالی امداد کریں تو یہ بھی بہترین صورت ہے، دور حاضر میں کرونا وائرس اور لوک ڈاؤن نے جو معاشی تنگی کی صورت پیدا کردی اور غریب و متوسط طبقے کے لوگ جس طرح پریشان ہیں ایسی صورت حال میں نفلی قربانی کے بجائے صدقات نافلہ کا اہتمام اور لوگوں کی مالی معاونت ہی بہتر اور افضل عمل ہوگا تاکہ وہ ان رقوم سے اپنی ذاتی ضروریات کی تکمیل بھی کرسکیں اور آپ کو ثواب دارین بھی حاصل ہو۔