گستاخ رسول کے یہاں نوکری اور تعلقات کا حکم

*⚖سوال و جواب⚖*

*مسئلہ نمبر 1115*

(کتاب الإجارة، باب المتفرقات)

*گستاخ رسول کے یہاں نوکری اور تعلقات کا حکم*

*سوال:* کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام و مفتیانِ عظام مسٸلہ ذیل کے بارے میں اک طرف ایک غیر مسلم اللّٰه مُحَمَّد ﷺ کی شان میں گستاخی کرتا ہے اور اس کو فیسبک واٹسپ پر واٸرل کر تا ہے اور دوسری طرف ایک مومن اس گستاخ کے ساتھ خریدو فروخت کر تا ہو اس گستاخِ رسالت کی چپراسی کرتا ہو اس کے یہاں نوکری کرتا ہو ایسے مسلم کے بارے میں بھی قرآن و حدیث میں کیا حکم؟ آیا اس گستاخ رسالت کے ساتھ خریدو فروخت ہے جائز ہے ؟کیا کوئی مسلم ایسے آدمی کے یہاں نوکری کرسکتا ہے ؟ از راہ کرم حکم شرع سے نوازیں ۔۔۔

(فیض قاسمی امام مسجد اقصی چمن پارک مصطفی آباد دہلی ۹۴)

*بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم*

*الجواب وباللہ التوفیق*

غیر مسلم کی نوکری کرنا یا اس سے خرید و فرخت کرنا انسانی تقاضے اور شرعی نقطۂ نظر سے کوئی قباحت نہیں رکھتا؛ لیکن ایسا شخص جو خدا و رسول کی شان میں گستاخی کرتا ہو اور نامناسب باتیں منسوب کرکے بدنام کرتا ہو تو ایسے شخص کے یہاں نوکری کرنا یا اس سے خرید و فرخت کرنا، اس کے ساتھ نشست و برخاست رکھنا انسانی شرافت، دینی حمیت اور ایمانی غیرت کے منافی ہے، ایسے شخص سے دور رہنا چاہیے اور لین دین کے تعلقات نہیں رکھنا چاہیے(١)۔ فقط والسلام واللہ اعلم بالصواب۔

*والدليل على ما قلنا*

(١) وَإِذَا رَأَيْتَ الَّذِينَ يَخُوضُونَ فِي آيَاتِنَا فَأَعْرِضْ عَنْهُمْ حَتَّىٰ يَخُوضُوا فِي حَدِيثٍ غَيْرِهِ ۚ وَإِمَّا يُنسِيَنَّكَ الشَّيْطَانُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرَىٰ مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ (الأنعام 68)

وَقَدۡ نَزَّلَ عَلَیۡكُمۡ فِی ٱلۡكِتَـٰبِ أَنۡ إِذَا سَمِعۡتُمۡ ءَایَـٰتِ ٱللَّهِ یُكۡفَرُ بِهَا وَیُسۡتَهۡزَأُ بِهَا فَلَا تَقۡعُدُوا۟ مَعَهُمۡ حَتَّىٰ یَخُوضُوا۟ فِی حَدِیثٍ غَیۡرِهِۦۤ إِنَّكُمۡ إِذࣰا مِّثۡلُهُمۡۗ إِنَّ ٱللَّهَ جَامِعُ ٱلۡمُنَـٰفِقِینَ وَٱلۡكَـٰفِرِینَ فِی جَهَنَّمَ جَمِیعًا (النساء ١٤٠)﴾

أَيْ: إِذَا ارْتَكَبْتُمِ النَّهْيَ بَعْدَ وُصُولِهِ إِلَيْكُمْ، وَرَضِيتُمْ بِالْجُلُوسِ مَعَهُمْ فِي الْمَكَانِ الَّذِي يُكْفَرُ فِيهِ بِآيَاتِ اللَّهِ وَيُسْتَهْزَأُ وَيُنْتَقَصُ بِهَا، وَأَقْرَرْتُمُوهُمْ عَلَى ذَلِكَ، فَقَدْ شَارَكْتُمُوهُمْ فِي الَّذِي هُمْ فِيهِ (تفسير القرآن العظيم — ابن كثير سورة النساء ١٤٠)

﴿ یا ایها الذین امنوا لا تتخذوا عدوی وعدوکم اولیاء تلقون الیهم بالمودة﴾ «الممتحنة :۱»

*كتبه العبد محمد زبير الندوي* دار الافتاء و التحقیق مدرسہ ہدایت العلوم بہرائچ یوپی انڈیا مورخہ 13/8/1441 رابطہ 9029189288

*دینی مسائل عام کرنا ثواب جاریہ ہے*

تبصرہ کریں

تبصرے

ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔