اے بنت حوا___تو سلامت رہے

  *اے بنت حوا___تو سلامت رہے___!!!* ✍ *محمد صابر حسین ندوی*

اس کے شعلوں کا تو کیا ذکر کہ شعلے ٹھہرے اس کی شبنم بھی گلستاں کیلئے برق تپاں       *ایک زمانے سے دینی رجحانات سے دوری، زمانے کی بدلتی تصویر، مغربی فریب کاریاں، ہندو مہاسبھا کی چالیں، نصابی زہر آلودگیاں اور ملک و ملت کے ماحول میں بنت حوا کی صاف ستھری تصویر گرد آلود نظر آنے لگی تھی، بالخصوص گھر واپسی اور لوجہاد کے بینر تلے اسلام بیزاری، خود بیزاری اور خدا بیزاری کا جنون سا نظر آتا تھا، یہ بھی ممکن ہے کہ ایک رائی پہاڑ لگتا ہو، شاید یہ ایک ہی جزیرے میں مقید ہونے نیز دینی معمولات سے کچھ شد بد رکھنے اور دنیاوی تعلیم و تدریس اور تربیت کی حقیقت سے دوری کی وجہ سے ہو، ممکن ہے کہ حالات سے ناواقفیت، خود کو صحیح سمجھنے کی بھول اور نظروں کی فریبی کا صلہ ہو، یا اس لئے بھی کہ جب ایک انسان کسی ساحل پر بیٹھ کر موجوں کا تماشہ دیکھتا ہے تو اسے موجوں کی اتھل پتھل_ مد و جزر اور اندرون میں حقیقی تموج کا اندازہ نہیں ہوتا_ لیکن وقت نے یہ ثابت کردیا کہ ابھی بھی اس خاکستر میں وہ چنگاری موجود ہے جسے امت اسلامیہ فخریہ انداز میں بیان کر سکتی ہے، اصحاب علم راحت کی سانس لے سکتے ہیں_*        *اس میں کوئی شبہ نہیں کہ عام طور پر یونیورسٹیز اور کالجز کو کم نگاہ سے دیکھنے والے اور ان میں طالبات کو گوشہ چشم سے دیکھنے والے آج شرمندہ ہوں گے، جنہوں نے ملک کو جگایا ہے، آئین کو محفوظ کرنے اور عوام کو ایک امید سے ہمکنار کرنے کی کوشش کی ہے، بحر میت میں لہر پیدا کردی ہے، سکوت توڑا ہے، اور نئی تحریک سے روشناس کروایا ہے، وہ بے بس نہیں اور لاچار نہیں، وہ کمزور اور بے سہارا نہیں_ وہ طاقتور ہیں، حوصلہ مند ہیں، ایمان سے سرشار ہیں، تہجد گزار بھی ہیں، پنج وقتہ نمازین پرھنے والیاں اور اسلامی تعلیمات کی پابندی کرنے والیاں بھی ہیں، ان کے سروں پر دوپٹہ ہے، وہ تہذیب حاضر سے مسحور نہیں، وہ ایکٹر نہیں فیکٹر ہیں، زمانے کو مبہوت کر رہی ہیں، اپنی موجودگی ایسے درج کروا رہی ہیں؛ کہ بڑے بڑے بھی رشک کریں، مردانہ گھمنڈ توڑ رہی ہیں، زور بازو نہیں تو کیا زور ہمت سے سمندر چیرنے کی سکت دکھا رہی ہیں، وہ بولتی نہیں بلکہ شیرنی کی طرح دہاڑتی ہیں، وہ چلتی نہیں بلکہ کچھار لگاتی ہیں، ان کی ایک ایک تصویر نے سیمبل کا مقام پالیا ہے، زبان کی ستھرائی اور پاکبازی کا ایسا نظارہ زمانہ حاضر میں دیکھ کر روح کو ایسا قرار ملتا ہے جیسے کوئی دیرینہ تمنا پوری ہوگئی ہو_*       *اس وقت جہاں کہیں احتجاجات ہورہے ہیں، یہ سب انہیں کی لگائی ہوئی پود ہے، جس کا سایہ دراز ترین ہوتا جاتا ہے، انہوں نے مردوں کی دنیا میں بھونچال پیدا کردیا ہے، خود کو مرد کی حفاظت کیلئے کھڑا کیا، ڈنڈے کھائے، لاٹھیاں چارج کی گئیں، ہاتھ توڑے گئے، ان کے ساتھ چھیڑ خوانی بھی کی گئی، انہیں دبانے اور ناکام کرنے کی کوشش بھی گئی، ان کی نسوانیت پر حملہ کیا گیا؛ لیکن کیا مجال کہ اس بڑھتی ہوئی ہمت کو توڑ دیں_! آگے بڑھتیں حوصلہ مند شیرنیوں کو دھکیل دیں_! چنانچہ آنسو گیس برداشت کئے، پیلٹ گن بھی ان کے سامنے ٹک نہ سکا، ظلم کا ہر داو کھیلا گیا، دہلی پولس پیچھے ہٹ گئی؛ لیکن وہ آگے بڑھتی ہی گئیں، انہوں نے تاریخ رقم کردی ہے، یہ بتلا دیا ہے کہ ہم اس ملک میں ایک مسلمان کی حیثیت سے رہیں گے، اپنے حقوق کیلئے لڑیں گے، رواداری میں کوئی کمی نہ ہوگی، ہندو مسلم اتحاد کا نمونہ پیش کریں گے؛ مگر مذہبی بنیاد پر تفریق کی جگہ نہ ہوگی، جمہوریت کو بکھرنے نہ دیا جائے گا_ جن لوگوں نے بھی جامعہ ملیہ_ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی_ جواہر لال نہرو اور دہلی یونیورسٹیز وغیرہ کی لڑکیوں کو دیکھا ہے، ان کے حوصلے کو اور ان کے انداز گفتگو کو دیکھا ہے_*         *اس سے صاف اندازہ ہوگیا ہوگا کہ اس ملک میں نوجوان نسل فاشزم کے خلاف سیسہ پلائی دیوار ہیں، اپوزیشن کے نام پر اگر کوئی بچا ہے تو یہی تعکیم گاہیں اور ان کے طلبہ و طالبات ہیں_ بالخصوص جنہوں نے مسلم لڑکیوں کو دیکھا ہے، یقینا وہ ایمانی غیرت کے اعتبار سے اطمینان محسوس کریں گے اور مادی لحاظ سے بھی چین پائیں گے؛ کہ ملک و ملت بہتر ہاتھوں میں ہے_ پرائم ٹائم پر NDTV کے اینکر رویش کمار سے کی گئی ان کی گفتگو سنئے_ راتوں کو سڑکوں پر پڑھتی ہوئی نمازوں کی ویڈیوز دیکھئے_ پارک میں اور کیمپس میں مناسب حجاب کے ساتھ فکر کی بلندی اور بیداری کا عالم دیکھئے_ فاشسٹوں کے سامنے قانونی دلائل دیتیں اور حکومت وقت کو چیلین کرتی ہوئی جانبازوں کو دیکھئے_ پولس کی بربرتا کے باوجود ان کے حسن سلوک اور انداز نیرنگ دیکھئے_ آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جاتی ہیں_ اور یہ خیال آتا ہے کہ اماں عائشہ رضی اللہ عنہا کی جاں نشین موجود ہیں، حفصہ رضی اللہ عنہا اور ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی پیرو دنیا کی رنگینیوں میں پائی جاتی ہیں_ خدا تمہیں سلامت رکھے_ تم نے ہمارا سر اونچا کیا ہے_ ہمارے دلوں میں رشک پیدا کیا ہے_ جو تم سے ہوا وہ زمانے سے نہ ہو سکا_ اے بنت حوا تمہیں سلام ہے_ تمہیں سلام ہے_ تم سلامت رہو_*

Mshusainnadwi@gmail.com 7987972043 28/12/2019

تبصرہ کریں

تبصرے

ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔