علم اور علماءکرام کی عظمت قسط نمبر 1

???? ???? *قسط نمبر 1*???? ????

???? *کتاب: علم اور علماءکرام کی عظمت*

*واعظ: * ???????????? *شیخ العرب والعجم عارف باللہ مجدد زمانہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ علیہ خانقاہ امدادیہ اشرفیہ،گلشن اقبال کراچی*

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ عرضِ مرتب پیشِ نظر وعظ محبی و محبوبی، سیدی و سندی، مرشدی و مولائی، شیخ العرب و العجم عارف باﷲ حضرتِ اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب ادام اللہ تعالٰی ظلھم علینا الٰی مئۃ و عشرین سنۃ کے دو مواعظ اور متعدد ملفوظات کا مجموعہ ہے جسے اِفادۂ اُمت کے لیے ’’علم اور علماء کرام کی عظمت‘‘ کے عنوان سے مرتب کر کے شایع کیا جارہا ہے۔ اس سلسلے کا اہم وعظ ڈھاکہ، بنگلہ دیش میں ۲۴؍شعبان المعظم ۱۴۰۶؁ھ مطابق ۱۴؍مئی ۱۹۸۶؁ء میں ہوا۔ پیشِ نظر عظیم الشان وعظ میں حضرت والا نے علمِ دین اور علمائے کرام کی عظمت قرآنِ پاک اور احادیثِ نبویہ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کی روشنی میں جس طرح مدلل انداز میں پیش کی ہے وہ حضرت والا کے تبحرِ علم اور بصیرت کی بہترین ترجمانی کرتا ہے۔ عوام میں جن میں اکثر دیندار لوگ بھی شامل ہیں علمائے کرام کی اہانت اور تمسخر کا خطرناک رجحان نمو پا رہا ہے جس کی وجہ علمائے کرام کے مرتبے اور عظمت سے ناواقفیت ہے، ان شاء اﷲیہ بیان ان کی آنکھیں کھول دینے کے لیے کافی ہوگا۔ یہ وعظ ان لوگوں کے لیے بھی مشعلِ راہِ ہدایت کا کام دے گا جو دین کا کام حدودِ شریعت کا لحاظ کیے بغیر کرتے ہیں۔ اﷲ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ حضرت والا کی ذاتِ بابرکات کو مع صحت و عافیت تادیر ہمارے سروں پر سلامت رکھیں، حضرت والا کے فیوض و برکات تاقیامت جاری رکھ کر ان کو حضرت والا کے لیے صدقۂ جاریہ بنائیں اور ہمیں حضرت والا کی ذاتِ مبارکہ کے فیوض وبرکات سے خوب خوب نوازیں اور امت کو اس وعظ سے استفادے کی توفیق عطا فرمائیں۔ اٰمِیْنَ یَا رَبَّ الْعَالَمِیْنَ، بِحُرْمَۃِ سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَ التَّسْلِیْمُ یکے از خدّام ✍???? *احقر سید عشرت جمیل میر عفااللہَ تعالیٰ عنہ*

???? آج عوام الناس کو علماء کرام سے بہت دور ہوتا دیکھ کر احقر کے دل میں یہ بات ( اللہ رب العزت کی طرف سے) پیدا ہوئی کہ عوام میں اس مضمون کو قسط وار شروع کیا جائے ???? *احقر محمد زکریا اچلپوری الحسینی*

⤵ جاری ہے

فیس بوک گروپ حق ہیں جی حق ہیں علمائے دیوبند حق ہیں

ٹیلگرام چینل

تبصرہ کریں

تبصرے

ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔