گواہوں کا الگ الگ وقت میں ایجاب و قبول کا سننا

دونوں گواہوں کا ایک ساتھ ایجاب و قبول کا سننا شرط ہے لہذا اگر ایک گواہ کے سامنے ایجاب و قبول کیا گیا پھر وہ مجلس سے چلا گیا پھر دوبارہ عقد ہوا پھر دوسرے نے ایجاب و قبول کو سنا یا پھر ایک نے صرف ایجاب سنا اور دوسرے نےقبول تو ان صورتوں میں نکاح منعقد نہیں ہوگا کیوں کہ ایک ہی مجلس میں دونوں کا بیک وقت ایجاب و قبول کاسننانہیں پایا گیا۔۔واللہ اعلم بالصواب۔ (مستفاد: کتاب المسائل   ???? *۔۔ فتاوی شامی جلد نمبر 4 صفحہ نمبر 91۔۔*????

ناقل✍ہدایت اللہ۔ خیرون، گریڈیہ، جھارکھنڈ۔ خادم مدرسہ رشیدیہ، ڈنگرا، گیا، بہار   رابطہ نمبر: 916206649711+

تبصرہ کریں

تبصرے

ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔